اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف 6 ماہ بعد بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہو رہے ہیں، ایوان کے قائد گزشتہ 7 ماہ میں صرف 7 بار ایوان میں آئے۔ میاں نواز شریف 14 سال جس پارلیمنٹ میں قدم رکھنے کا ارمان دل میں لیے رہے وہی پارلیمنٹ وزارت عظمیٰ پر فائز ہونے کے بعد ان کے لیے اتنی اجنبی ہو چکی کہ اب وہ وہاں آئیں تو ایک غیر معمولی خبر بن جاتی ہے۔
وزیر اعظم رکن کی حیثیت سے حلف اٹھانے سے اب تک 7 ماہ میں 7 بار قومی اسمبلی آئے۔ صدارتی انتخاب کے موقع پر 29 جولائی 2013 کو، سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا اعلان کر نے 24 جون 2013 کو، 12 جون کو بجٹ پیش کر نے کے موقع پر، 10 جون کو سابق صدر آصف زرداری کے پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس سے خطاب کے وقت، 5 جون کو قائد ایوان منتخب ہونے پر، 3 جون کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے موقع پر اور یکم جون کو بطور رکن قومی اسمبلی حلف لینے۔ 27 جنوری کی ہی بات ہے، وزیر اعظم نے اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کی مشترکا پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کی لیکن قومی اسمبلی نہیں گئے۔
ان کی پارلیمنٹ سے غیر حاضری پر انہیں ہدف تنقید بنانے والی اپوزیشن کو اور بھی بڑا موقع ہاتھ آگیا مگر اسپیکر نے بتا یا کہ وزیر اعظم کی تو چھٹی کی درخواست آئی ہے۔ اب شاید وزیرا عظم کو اندازہ ہو گیا تھا کہ اپوزیشن ان کی ایوان سے مزید چھٹی منظور نہیں کر نے والی، اس لیے وہ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہو رہے ہیں تاہم سینیٹ کا ایوان ابھی تک وزیر اعظم کی تو پہلی جھلک کا ہی منتظر ہے۔