اسلام آباد (جیوڈیسک) مشرف غداری کیس میں پراسیکیوٹر اکرم شیخ کا موقف اختیار کیا ہے کہ مشرف کی میڈیکل رپورٹ غیر پیشہ وارانہ ہے، رپورٹ کے ساتھ متعلقہ ٹیسٹ کا ریکارڈ نہیں لگایا گیا، ڈاکٹرز کی رائے کی کوئی اہمیت نہیں۔
جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کا تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔ پراسیکوٹر اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ معاملہ سنگین نوعیت کاہو تو 48 سے 72گھنٹوں میں ای سی جی، انجیو گرافی ہوتی ہے، 28 دن گزرنے کے باوجود ملزم کی ای سی جی نہیں کی گئی، میڈیکل رپورٹ غیر پیشہ ورانہ ہے، میڈیکل رپورٹ میں دی گئی ڈاکٹرز کی رائے کی کوئی اہمیت نہیں، رپورٹ کے ہمراہ متعلقہ ٹیسٹ کا ریکارڈ نہیں لگایا گیا۔
جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ کیا اے ایف آئی سی انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ آرگنائزیشن کی سند یافتہ ہے۔ اکرم شیخ نے بتایا کہ یہ بالکل عالمی معیار پر پورا اترتا ہے اور آئی ایس او کا سند یافتہ ہے۔