متعدد جنگلات آفیسران کے خلاف اینٹی کریپشن میں درخواستیں دے کر ان کو پریشان کرنا معمول بنا لیا

کوٹ مٹھن : بد نام ِ زمانہ بلیک میلر نواز دریشک جنگل کا صفایا کرنے میں مصروف دن دیہاڑے اس کے کارندے بلاخوف جنگل سے پتوں کی ٹرالی میں لکڑی چرا کر لے جانے لگے۔ آئے روز کسی نہ کسی کے خلاف بلا جواز درخواستیں دے کر انہیں خوف زدہ کر کے لوٹ مار سرداروں کے ساتھ روابط کو جواز بنا کر چٹی دلالی کرنے والے اس برخوردار نے محکمہ جنگلات کو ہائی جیک کرر کھا ہے متعدد جنگلات آفیسران کے خلاف اینٹی کریپشن میں درخواستیں دے کر ان کو پریشان کرنا معمول بنا لیا۔

مخبری پر میڈیا ٹیم نے کوریج کی تو انہیں بھی تڑیاں لگانے لگا۔میری ایم پی اے کے ساتھ ڈائریکٹ بات چیت ہے میں نے جنگلات والے میرا کچھ نہیں بگاڑ سکے آپ کون ہوتے ہو،پنگا لے رہے ہوتو خمیازہ بھگتنا پڑے گا نواز دریشک کی میڈیا ٹیم کو بھی بھڑکیں۔تفصیل کے مطابق بد نام ِ زمانہ بلیک میلرو ٹمبر مافیا نواز دریشک جنگل اور جنگلات آفیسران کے لئے درد ِ سر بن گیا سرکاری آفیسران پردرخواستیں دے کر انہیں خوف زدہ کر رکھا ہے ایماندار اور عزت دار آفیسران نواز دریشک سے کنارہ کرنے لگے۔

انکی شرافت سے ناجائز فائدہ اٹھا کر سر ِ عام جنگل سے پتے چرانے لگا جس پر محکمہ جنگلات کی جانب سے پچھلے کئی ماہ سے بین لگی ہوئی ہے پتوں کی آڑ میں لکڑی بھی کثیر تعداد میں کاٹ کر کوٹلہ نصیر کے آرا مشینوں پر فروخت کرنے کے بھی انکشاف ہوئے ہیں ۔ٹمبر مافیا نواز دریشک کے کارندے جنگل میں سے پتوں سے بھری ٹرالی جس میں مبینہ طور پر قیمتی درختوں کے دو سے زائد 80 انچ لپیٹ کے درخت بھی کا ٹ کر لے جارہا تھا میڈیا ٹیم کے پہنچتے ہی وہ جنگل سے ٹرالی لے کر فرار ہونے لگا کوریج کرنے والے صحافیوں کو فون پر تڑیاں لگانے لگا کہ میں سردار و ںکا خاص ہوں مجھ سے پنگا مت لو میرا تو جنگلات والے کچھ نہیں بگاڑ سکے آپ کیا کرلو گے اور اگر میرے خلاف خبر شائع کی تو اس کا انجام بھی اچھا نہیں ہوگا ۔میں چاہوں تو تمہیں ابھی اندر کرادوں۔صحافیوں نے ڈی ایف او سید آغا حسین شاہ ،ڈی سی او راجن پور،کنزرویٹر ڈیرہ ،وزیر ِ جنگلات سے مطالبہ کیا کہ مبینہ بلیک میلر و ٹمبر مافیا نواز دریشک کے جنگل سے پتوں اور لکڑی چوری کرنے کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے ۔اس عیار شخص نے کئی سرکاری ملازمین کو بھی پریشان کررکھاہے۔اور اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دن دیہاڑے جنگل سے لکڑی اور پتے چرا کر لے جارہا ہے۔