غداری کیس، پرویز مشرف کی بیرون ملک جانے کی استدعا مسترد

Pervez Musharraf

Pervez Musharraf

اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے غداری کیس کی سماعت کی۔ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ پر اعتراضات سے متعلق دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

رجسٹرار عبدالغنی سومرو نے 4 صفحات پر مشتمل فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کو علاج معالجہ کیلئے بیرون ملک جانے کی استدعا مسترد کر دی گئی ہے۔ پرویز مشرف آزادانہ نقل و حرکت کر سکتے ہیں۔

کوئی وجہ نہیں کہ پرویز مشرف عدالت کے روبرو پیش نہ ہو سکیں۔ خصوصی عدالت نے غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 7 فروری کو آئندہ سماعت میں عدالت کے روبرو پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ واضع رہے کہ پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے سابق صدر پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ پر 13 اعتراضات لگائے تھے۔

اس سے قبل غداری کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ ڈاکٹر اسماعیل بخاری کی پیش کردہ تجزیاتی رپورٹ سے دستبردار ہو گئے تھے۔ پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے ڈاکٹر اسماعیل بخاری کی تجزیاتی رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی۔ رپورٹ میں سابق صدر کی بیماری کو سنگین قرار نہیں دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے تھے کہ انجیو گرافی کیا ہوتی ہے اور کتنے عرصے میں علاج ضروری ہے، اس کا جائزہ نہیں لے رہے۔ پرویز مشرف کے وکیل انور منصور نے دوران سماعت کہا کہ پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی عدم موجودگی میں عدالتی کارروائی بہتر انداز میں چلتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف تجزیاتی رپورٹ پر اعتراض تھا جو استغاثہ نے واپس لے لی ہے۔ ہمیں پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ پر کوئی اعتراض نہیں۔ انور منصور کے دلائل مکمل ہونے پر سماعت میں دس منٹ کا وقفہ کیا گیا۔ وقفے کے بعد انور منصور ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ عدالت عظمیٰ میں مصروفیت کے باعث حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کرنے میں تاخیر ہوئی۔ عدالت پرویز مشرف کو حاضری سے ایک دن کا استثنیٰ دیا جائے۔

پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا کہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلے کا عدالت کو اختیار نہیں۔ انہوں نے استدعا کی اس دلیل کو مدنظر رکھ کر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے۔

اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی بیرون ملک علاج کیلئے جانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں اور انھیں 7 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم صادر کیا ہے۔