ریاض (جیوڈیسک) سعودی فرماں روا شاہ عبداللہ نے ملک سے باہر فسادات میں ملوث اپنے شہریوں کے خلاف سخت سزاوٴں کا اعلان کیا ہے۔ ادھر خطے کی صورتحال پر بات چیت کے لیے امریکی صدر باراک اوباما اگلے ماہ سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔
سعودی شاہی عدالت سے جاری بیان کے مطابق اگر کوئی بھی سعودی شہری کسی دوسرے ملک میں فسادات میں ملوث پایا گیا تو اس کو 3 سے 20 سال قید تک کی سزا ہوسکتی ہے جبکہ اگر کوئی سعودی باشندہ کسی دوسرے ملک میں انتہا پسند دہشتگرد تنظیم میں شامل ہوا یا اس تنظیم کی مالی اور دیگر ذرائع سے مدد کی تو اسے 5 سے 30 سال تک قید کی سزا ملے گی۔
دوسری جانب امریکی صدر باراک اوباما سعودی عرب کے دورے کے دوران شاہ عبداللہ سے ملاقات میں شام اور ایران کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔ خطے میں جاری کشیدگی کے حوالے سے سعودی عرب نے امریکی پالیسیوں پر شدید تنقید کی تھی۔