کراچی (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زراری نے کچھ روز کی چپ توڑ دی کہتے ہیں سمجھ نہیں آ رہا چودھری نثار ہمارے وزیر داخلہ ہیں یا طالبان کے۔
سندھ کلچرل فیسٹیول کے بعد بلاول بھٹو زرداری ایک بار پھر ٹویٹر پر متحرک ہو گئے ہیں۔ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں پیپلز پارٹی کے چئیرمین کا کہنا ہے چودھری نثار کے بیانات سے یہ اندازہ لگانا بےحد مشکل ہے کہ وہ پاکستانی حکومت کے وزیر داخلہ ہیں یا طالبان کے۔
بلاول بھٹو نے پیش کش کی کہ وہ قومی مفاد میں سینیٹر رحمان ملک کی خدمات بطور وزیر داخلہ پیش کرنے کو تیار ہیں۔
اس سے پہلے برطانوی اخبار کو دیے گئے ایک انٹر ویو میں بلاول بھٹو نے کہا سندھ فیسٹول میں پیش کی جانے والی ثقافت پاکستان کا اصل ورثہ ہے اور انہیں اس پر فخر ہے۔ پندرہ روزہ سندھ فیسٹول کا مقصد شدت پسندی کو شکست دینا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا وہ طالبان میں سے نہیں بلکہ اس تہذیب کے رکھوالے ہیں۔
ان کا کہنا تھا جمہوری نظام نے ہمیں متحد کر رکھا ہے اور جمہوریت کی بدولت ہی ثقافت کا فروغ ممکن ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد وزیراعظم بننا نہیں تاہم وہ دو ہزار اٹھارہ کے انتخابات میں اپنی پارٹی کی فتح کے خواہشمند ہیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا سیکورٹی کے باعث فیسٹول میں لوگوں کی آمد محدود رکھی گئی ہے۔