کویت (جیوڈیسک) کویت میں غیر ملکی لیبرز کو پانچ سال مکمل کرنے کے بعد نکال دیا جائے گا؟۔ کویت میں غیر ملکی کارکنوں کو پانچ سال پورے کرنے کے بعد ڈیپورٹ کرنے کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے۔ کویت میں انسانی حقوق کی تنظیموں، سماجی تنظیموں اور میونسپل کونسل ممبران نے مسودے کو مسترد کرتے ہوئے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انسانی حقوق کویت کے سابق چیئر پرسن علی البغلی نے کویت سے غیر ملکی لیبر میں کمی کے اس طریقہ کار کو حیران کن قرار دیا ہے۔ انہوں نے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس مسودے سے کویت کے مفادات بین الاقوامی سطح پر متاثر ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن غیر ملکیوں نے کویت میں مسلسل 25 سال کام کیا ہے ان کو تو مستقل سکونت کا حق ملنا چاہیے۔ میونسپل کونسل کے رکن ڈاکٹر حسن کمال نے کہا کہ تارکین وطن کو پانچ سال بعد ڈیپورٹ کرنے والا مسودہ ناقابل قبول ہے۔
اس سے بین الاقوامی سطح پر کویت کا وقار خراب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی تارکین وطن کو کویت میں اپنے پیشے میں قدم جمانے کیلئے پانچ سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت اگر غیر ملکی لیبر کم کرنا چاہتی ہے تو وہ ویزوں کی تجارت کرنے والوں گرفتار کرے۔ ٹریڈ یونین فیڈریشن کویت میں غیر ملکی لیبر کے آفیسر عبدالرحمن الغانم نے مسودے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غیر منطقی اور ناممکن ہے۔
اس طرح کا مسودہ کویت میں نافذ نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مسودے کویت میں جمہوریت کے خلاف ایک سازش ہیں۔ کویت کی قومی اسمبلی ویزہ تاجروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا قانون پاس کرے تاکہ ملک میں غیر ضروری لیبر کی آمد کو روکا جا سکے۔