گجرات (جیوڈیسک) گجرات سے اغواء ہونے والی سترہ سالہ طلبہ کلثوم ملتان میں پولیس اہلکاروں کے چنگل میں پھنس گئی۔ گجرات پولیس نے پیٹی بھائی کو بچانے کے لیے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
نواحی علاقے دھیرکے کے رہائشی ظفراللہ کی سترہ سالہ بیٹی کلثوم بی بی دسمبر کی صبح گھر سے کالج جانے کیلئے سٹاپ پر کھڑی تھی کہ نامعلوم افراد نے اسلحہ کے زور پر اغواء کر لیا۔ لڑکی کے والد ظفر اللہ نے اغواء کی اطلاع ملتے ہی پولیس چوکی غازی چک کو تحریری درخواست دی۔
چند روز بعد لڑکی کے والد کو انسپکٹر ظہیر بابر تھانہ جلیل آباد ملتان نے فون کیا کہ آپ کی بیٹی ہمارے پاس ہے آ کر لے جائیں۔ لڑکی کا والد تھانہ پہنچے تو انسپکٹر ظہیر بابر نے کہا کہ آپ کی لڑکی کا نکاح میں نے اپنے پرائیویٹ ڈرائیور کے ساتھ کر دیا۔
پولیس نے دو ماہ بعد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد انسپکٹر ظہیر بابر بیرون ملک فرار ہو گیا ہے اور گجرات پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے باوجود تاحال اغواء ہونے والی لڑکی کلثوم بی بی کو بازیاب نہیں کروا سکی۔