اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے مظفر گڑھ اجتماعی زیادتی از خود نوٹس کیس میں آئی جی پنجاب سے 10 روز میں واقعے کی جامع رپورٹ طلب کر لی ہے۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مظفر گڑھ میں اجتماعی زیادتی از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
ڈی پی اونے ایف آئی آر ،ابتدائی رپورٹ اور میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ عدالت نے آئی جی پنجاب کے بجائے ڈی پی او کی جانب سے رپورٹ جمع کرانے پر اظہار برہمی کیا۔
جسٹس خلجی عارف کے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا آئی جی کو ڈی پی او کہتے ہیں ؟ہم نے آئی جی سے رپورٹ طلب کی تھی۔جسٹس عظمت سعید نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ عدالتی حکم پر عملدر آمد کرتے ہوئے آئی جی پنجاب کیوں پیش نہیں ہوئے ؟مقدمے کی سماعت 10 روز کے لیے ملتوی کر دی گئی۔