حکمران صابق صدر مشرف کو غدار ثابت کرنے کی بجائے خود کو محب وطن بنائیں: ناہید حسین

کراچی: اربن ڈیمو کریٹک فرنٹ (U D F) بانی چیئر مین ناہید حسین نے کہا ہے کہ حکمران صابق صدر مشرف کو غدار ثابت کرنے کی بجائے خود کو محب وطن بنائیں آج زیادہ تر میڈیا سے تعلق رکھنے والے اور سیاسی جماعتیں سابق صدر اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویز مشرف کو غدار اور آمر قرار دیتی ہے اور انکے بیرون ملک علاج کو بھی ڈرامہ قرار دے رہی ہے سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ غدار کون ہے وہ جس کی پوری زندگی دفاع پاکستان میں گزری یا پھر وہ جس نے بیرونی قوت کو پاک فوج کے خلاف کاروارئی کرنے پر اکسایا یا پھر وہ جس نے ایک چیف آف آرمی اسٹاف کے جہاز کو بھارت اتارنے کا آپشن بھی دیا۔

انہوں نے کہا اب تو پوری قوم جان چکی ہے کہ پرویز مشرف کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر سول عدالت نے انکے خلاف کوئی فیصلہ دیا تو پھر اسے امتیازی سلوک سمجھا جاسکتا ہے پھر یہ داغ ان اداروں پر ہمیشہ رہے گا جن کے متعلق یہ تاثر ہے وہ تمام کام اور فیصلے من حیث القوم اور بلا تفریق کرتے ہیں خاص طور پر اہلیانِ کراچی کو اس فیصلے پر تشویش ہے کیونکہ ان کی بدولت کراچی میں بہت ترقی ہوئی تھی اور اہلیان کراچی کو ان کا صحیح مقام حاصل ہوا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کے وفد سے ملاقات میںکیا وفد کی قیادت ہیومن رائٹس ویلفیئر سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر رشید کر رہے تھے۔

ناہید حسین نے مزید کہا جہاں تک بیرون ملک علاج کرانے کا تعلق ہے تو سابق حکمرانوں اور سیاست دانوں کے علاوہ انکی بیگمات کو ایک چھینک بھی آتی ہے تو وہ امریکہ ، برطانیہ اور دبئی چلے جاتے ہیں اگر سابق صدر مشرف باہر چلے جائیں گے تو کیا قیامت آجائے گی۔ تنگ نظری بھی انتہا ہے حکومت سے مال بٹور کر کھانے والوں نے نمک حلالی کی انتہائی کردی ہے اور اس معاملے میں کوئی کسی کا نہیں ہوتاکیونکہ کل تک سابق صدر کا دم بھرنے والے لوٹے آج اہم عہدوں پر فائز ہیں ناہید حسین نے کہا اگر موجودہ حکومت کسی وجہ سے چلی گئی تو پھر یہی ٹولہ آنے والے حکمراں کا ہم نوالہ بن بیٹھے گا۔ کیونکہ مفاد پرستوں اور زمین کو زوال نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ چلانا ضر وری ہے تو مقدمہ فوجی عدالت منتقل کیا جائے کیونکہ سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف بنائے جانے والے مقدمات ذاتیات پر مبنی ہے۔ صرف پرویز مشرف کو نشانہ بنانا درست نہیں ہے ناہید حسین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بھی حیران کن بات ہے کہ 18 کڑور کی آباد ی والے ملک میں سوائے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے علاوہ کوئی دوسری ایسی سیاسی جماعت نہیں جو قوم کو ان دونوں سے نجات دلا کر کسی تیسری پارٹی کا انتخاب کرکے اسے حکمرانی پر فائز کرا سکے۔ ”تعاڈی باری پھر ساڈی باری ”والوں نے پوری قوم کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا ہے تحریک ِ انصاف کو جان بوجھ کر آگے آنے نہیں دیا گیا کیونکہ اس کی بدولت اہم لوگوں کے مفادات پر ذک پڑنے کا امکان تھا لہذا وہ تبدیلی بھی بددلی میں تبدیل ہوگئی ۔ ناہید حسین نے آخر میں کہا خدارا موجودہ حکومت صابق صدر پرویز مشرف کے وا ویلے سے باہر نکل آئے اور اس قوم کی فکر کرے جس کی پاسداری کا حلف لیا تھا۔ سب سے پہلے پاکستان کو مقدم سمجھے اور ذاتی جھگڑے کو پس پشت ڈال دے اسی میں اسکی جیت ہے ۔