فوجی قیادت سے سلامتی کی بھیک مانگتا ہوں: الطاف حسین

Altaf Hussain

Altaf Hussain

کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ فوج صرف زمین ہی نہیں اس پر رہنے والوں کا بھی تحفظ کرتی ہے۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف ایم کیو ایم اور مہاجروں کو انصاف دلائیں۔

سابق صدر آصف علی زرداری کو بار بار فون کیا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ریاستی ادارے متحدہ کے کارکنوں کو تھرڈ ڈگری ٹارچر کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ مہاجروں کے ماورائے عدالت قتل پر چیف جسٹس نوٹس لیں۔

کراچی میں ٹیلی فونک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے متحدہ کے کارکنوں کو شہید کر رہے ہیں۔ پولیس سندھ حکومت کی مرضی کے بغیر کارکنوں پر تشدد کر ہی نہیں کر سکتی۔

ہمارے آبائو اجداد نے پاکستان کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ جو عوام ہجرت کرکے پاکستان آئے وہ غدار نہیں محب وطن ہیں۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میں نے سابق صدر آصف علی زرداری کا اس وقت ساتھ دیا جب کوئی نہیں دیتا تھا۔ آج پولیس سندھ حکومت کے ماتحت ہے وہ کیسے متحدہ کے کارکنوں کو پکڑ رہی ہے۔ سابق آصف زرداری نے نوٹس کیوں نہیں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 92 کا آپریشن متحدہ کے خلاف تھا۔

جنرل آصف نواز کے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں۔ ایک فوج دوسری فوج کیساتھ جو سلوک کرتی ہے وہ ایم کیو ایم کے ساتھ کیا گیا۔ آج دوبارہ فوج کو ایم کیو ایم کیخلاف کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے کہتا ہوں کہ انصاف فراہم کیا جائے۔ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی یقین دہانیوں کے باوجود آپریشن بند نہیں ہوا۔ فوجی قیادت سے سلامتی کی بھیک مانگتا ہوں۔

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا ٹیلی فونک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہم فوج سے لڑنا چاہتے ہیں، نہ ہی امریکا اور بھارت کے ایجنٹ ہیں۔ ہم پاکستان کی تباہی اور کمزوری کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

ایم کیو ایم پر جناح پور جیسے من گھڑت الزامات لگائے گئے۔ حقائق سامنے لانے کیلئے فوجی کمیشن بنایا جائے۔ بریگیڈئر امتیاز سے پوچھا جائے کہ جناح پور کی سازش کس نے تیار کی۔