کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کا کارکنان کی گرفتاریوں، پولیس تشدد اور ماورائے عدالت ہلاکتوں کے خلاف سندھ اسمبلی سے واک آوٹ، شاہد حیات سمیت ذمہ داران کے خلا ف کارروائی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر ایم کیو ایم کے رہنما اور قائد حزب اختلاف فیصل سبزواری نے کہاکہ اس دن سے ڈرا جائے جب فوجی عدالتیں قائم کی گئیں اوریہ عدالتیں قائم کرنے والوں کے خلاف مقدمات چلائے گئے۔
انہوں نے کراچی پولیس کی کارروائیوں کو تعصب پرمبنی قراردیتے ہوئے اسے حکومت کے خلاف نفرت پیدا کرنے اور ٹارگٹڈڈ آپریشن کو بدنام کرنے کے مترادف قرار دیا۔ فیصل سبزواری اور ایم کیو ایم کے ارکان فہد عزیز پر تشدد کرنے والوں کے خلاف راست اقدام تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے اسمبلی سے واک آوٹ کر گئے، ایوان سے باہرایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی سیڑھیوں پر دھرنا دیا اور پولیس زیادتیوں اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے نعرے بازی کی۔
حکومت سندھ کے ترجمان شرجیل میمن کہا کہ کراچی پولیس پرتعصب کے الزامات غلط ہیں، کراچی میں موجود تمام افسران ایماندار اور فرض شناس ہیں جنہوں نے کراچی شہر کو خون کی ہولی سے نکال کر روشنیوں کا شہر بنانے کا تہیہ کر لیا ہے، انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ لیاری کے بلوچ مقابلوں میں مارے گئے ہیں لیکن وہاں سے تعصب کی آواز نہیں اٹھی، شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی میں فوجی آپریشن کے مطالبات کہاں سے بلند ہوئے سب جانتے ہیں۔