کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے کارکنوں پر تشدد اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف ایک مرتبہ پھر سندھ اسمبلی سے علامتی واک آوٴٹ کیا ہے۔ خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی قانون کی پاسداری کے پابند ہیں۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ایک گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ ان کے 45 سے زائد کارکنان کا کچھ پتہ نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا لگ رہا کہ کراچی میں قانون کی دھجیاں بکھیریں جارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عوام کے ساتھ اسی طرح کا سلوک کیا جاتا رہا تو کوئی قانون کا احترام نہیں کریگا۔بعدازاں ایم کیو ایم کے ارکان نے ایوان سے علامتی واک آوٹ کیا۔
وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی نے ڈی آئی جی عبدالخالق شیخ، ڈی آئی جی ظفر بخاری اور ایس ایس پی عامر بخاری پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جو کہ ان تمام واقعات کی تحقیقات کریگی۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر انسانی سلوک کسی کے ساتھ بھی ہو قابل مذمت ہے۔