اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں سات بل موخر کر دیئے گئے۔ رکن کمیٹی سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ ججوں اور سرکاری ملازمین پر بھی دوہری شہریت رکھنے پر پابندی ہونی چاہیئے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس سینیٹر کاظم خان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ججوں اور سول سرونٹس کی دوہری شہریت اور خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف بلوں سمیت سات بلوں پر بحث ہوئی۔
سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ بڑے عہدوں پر بیٹھنے والوں کی وفاداریاں کسی دوسرے ملک کیساتھ نہیں ہونی چاہیں یہی وجہ ہے کہ سول سرونٹس اور ججوں پر بھی دوہری شہریت رکھنے پر پابندی ہونی چاہیئے۔ اس موقع پر سپیشل سیکریٹری قانون جسٹس ریٹاَئرڈ رضا خان نے بتایا کہ پاک فوج کے افسروں پر دوہری شہریت رکھنے پر پہلے ہی سے پابندی ہے۔
اجلاس میں محنت کشوں کے قومی اسمبلی میں کوٹے سے متعلق بل پر بھی بحث ہوئی۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ اسمبلی میں محنت کشوں کا موقف پیش کرنے کیلئے کوئی نمائندہ نہیں۔
ن لیگ کے ارکان نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اسمبلی میں بھی محنت کشوں کی نمائندگی ہو رہی ہے۔ انتخابی اصلاحات سے متعلق بل سیکریٹری الیکشن کمیشن کے موجود نہ ہونے کے باعث موخر ہو کر دیا گیا۔