کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار اور وزیر اعلیٰ سندھ کے زیر صدارت امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پولیس اور رینجرز کی جانب سے جرائم پیشہ افراد اور دہشتگردوں کے خلاف کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس کراچی میں وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار اور وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت صوبے میں امن و امان کی صورت حال اور بلخصوص کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن سے متلعق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر، آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ اور دیگر پولیس اور رینجرز کے افسران نے شرکت کی۔
اس موقع پر صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن بھی اجلاس میں موجود رہے، امن و امان سے متعلق اجلاس میں پولیس اور رینجرز نے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کو اب تک کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے درمیان کی جانے والی کاراوئیوں میں گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
اجلاس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ سندھ کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلا تفریق ٹارگٹڈ آپریشن جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ آپریشن کے حوالے سے ایم کیو ایم کے اعتراضات کو بات چیت کے زریعے حل کیا جائے۔
دوسری جانب گورنر ہاؤس میں ایم کیو ایم کے وفد نے چودھری نثار سے ملاقات کی اور انہیں لاپتہ کارکنوں سمیت ماورائے عدالت قتل کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ایم کیو ایم نے ہمیشہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ٹارگٹد آپریشن کی حمایت کی ہے اگر کوئی ملزم ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے۔ آپریشن کے دوران چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے اب تک ایم کیو ایم کے 11 کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کیے جا چکے ہیں۔
ایم کیو ایم کے 45 کارکنان اب تک لاپتہ ہیں ، جن کے حوالے سے کچھ نہیں پتا چل سکا۔ لاپتہ افراد کے اہل خانہ انتہائی کرب کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنان کو بازیاب کرایا جائے۔