خطرناک ڈاکوئوں کی گرفتاری کی خبر پر پولیس کی صحافی کے خلاف انتقامی کاروائی

حویلی لکھا: سب انسپکٹر کے گھر سے تین خطرناک ڈاکوئوں کی گرفتاری کی خبر پر پولیس کی صحافی کے خلاف انتقامی کاروائی، سینئر صحافی و کالمسٹ کے خلاف تھانہ فرید نگر میں جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کرنے پر صحافی برادری کاشدید احتجاج ،مقدمہ خارج کرنے کا مطالبہ چند روز قبل ایک نجی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے مختلف اخبارات میںتھانہ فرید نگر میں تعینات سب انسپکٹر منیر پانڈی کے گھر سے انتہائی خطر ناک تین ڈاکوئوں کی گرفتاری کی خبریں شائع ہونے پر ڈی پی او پاکپتن نے موصوف کو لائن حاضر کرتے ہی مہتمم تھانہ مذکور کی جانب سے رپورٹر کے خلاف کاروائی عمل میں لانے کیلئے مدعی کی تلاش شروع کر دی گئی تھی۔

گزشتہ روز مدعی دستیاب ہوتے ہی تھانہ فرید نگر میں سینئر صحافی و کالمسٹ محمد امجد خان کے خلاف ایک جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کر دیا گیا جس پر ملکہ ہانس ،پاکپتن، نورپور، چوک سکندر، بونگہ حیات،عارفوالا ، حویلی لکھا، اوکاڑہ، ساہیوال ،احمد پور سیال،حجرہ شاہ مقیم، بصیرپور، منڈی احمد آباد،منچن آباز،منڈی مدرسہ، بہاولنگر، کمیر والا سمیت دیگر کئی جگہوں پر صحافیوں کی ایک کثیر تعداد نے اپنے اپنے پریس کلبز میں مختلف اوقات میں ہنگامی اجلاس طلب کرنے کے بعد آج شدید احتجاج کرتے ہوئے پولیس کے اِس اقدام کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کے ساتھ حکومت پنجاب سے اس مقدمہ کے فوری اخراج کا مطالبہ کیا ہے اور ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ اگر منظور نہ کیا گیا تو ہم پولیس کی کوریج کا مکمل طور پر بائیکاٹ کرتے ہوئے ڈی پی او آفس کے سامنے بھی احتجاج کریں گے جو بعد میںوزیر اعلیٰ ہائوس تک بھی جا سکتا ہے۔