دہشت گردی اور بدامنی کے معاملے میں مرکزی حکومت کنفیوز اور صوبائی حکومت ڈیفیوز ہے
Posted on February 14, 2014 By Majid Khan کراچی
کراچی: مسلم لیگ کے صوبائی صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور بدامنی کے معاملے میں مرکزی حکومت کنفیوز اور صوبائی حکومت ڈیفیوز ہے۔ جب قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی غیر محفوظ ہیں تو عام آدمی کو تحفظ کون دیگا۔
وفاقی وزیر داخلہ کراچی میں دہشت گردی کے ساتھ سندھ میں ہونے والے اغوا برائے تاوان، ڈاکہ زنی، بھتہ خوری اور سنگین وارداتوں کا بھی نوٹس لیں۔ لگتا ہے مذاکرات کی بیل بھی منڈھے چڑھتی نظر نہیں آتی۔
حکومت نشست گفت برخاست کی بجائے عملی اقدامات کرے کیونکہ تشدد پسند عناصر ایک عرصہ سے سیکورٹی اہلکار اور پولیس کو نشانہ بنا رہے ہیں جس میں ہم بہت سی قیمتی جانوں کا ضیاع کر چکے ہیں۔ رزاق آباد پولیس ٹریننگ سینٹر کے قریب دھماکے سے پولیس نوجوانوں کی ہلاکتوں پر افسوس اور واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
پورا ملک اس وقت خوف وہراس کی لپیٹ میں ہے۔ حکومت اپنے معاملات کو بہتر کرنے کی بجائے تیسرے ہاتھ کو ذمہ دار ٹہرا کر بری الذمہ ہوجاتی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بناکر پولیس کے مورال کو کم کرنے کی کوشش کی گئی۔ ان قوتوں کو حکومت بے نقاب کرے جو حکومتی رٹ کو مزید کمزور کرنے کی مذموم سازشوں میں مصروف ہیں۔
لگتا ہے حکومت یہ جانتی ہی نہیں ہے کہ دہشت گردی کیسے رکے گی۔حکومت کی ناکامی پاکستان میں قانون نافذ کرنے والوں اور عام شہریوں کے لیے وبال جان بن چکی ہے۔عوام اب یہ امید بھی چھوڑتی جارہی ہے کہ حکمران امن وامان کی صورتحال کو کچھ بہتر کرسکیں گے۔
اس وقت پورے ملک میں امن وامان کی صورتحال حکومتی کنٹرول سے بالکل باہر ہے۔وقت آگیا ہے کہ عوام خلوص نیت کے ساتھ خود آگے بڑھے اور ملک بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ کے صوبائی سیکرٹریٹ میں لیگی رہنمائوں کے خصوصی اجلاس سے کیا، اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری غلام رئیس سرور سیال، مسلم لیگ کے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری جی آربلوچ، شاہد عباسی ،سیف اللہ خان ،شاہد آرائیں،جاوید اعوان، ملک عاطف اور دیگربھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو جہاں اس وقت امن مذاکرات کی فکر لاحق ہے وہاں اس بات پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ کوئی اور بھی ہے جو وطن عزیز کی سالمیت کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گیا ہے اور یہ لوگ ہیں جو ملک کی سلامتی کے لیے ناسور بن چکے ہیں ہر شخص اب ایک دوسرے کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے، ملک میں ہمیں ان عناصر کا خاتمہ کرنا ہوگا جو ان واقعات میں ملوث ہیں اور پے در پے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com