لاہور (جیوڈیسک) لاہور کے علاقے جوہر ٹاون میں قتل ہونے والے آٹھ افراد کا پوسٹ مارٹم مکمل ہو گیا، مقتولین کو نشہ آور ادویات بھی کھلائی گئی تھیں۔ تدفین کے لئے رشتہ دار لاشوں کو گوجرانوالہ لے گئے۔
قتل کی اس لرزہ خیز واردات کا معمہ حل کرنے کیلئے پولیس کی تفتیش جاری ہے۔ جوہر ٹاون میں دل دہلا دینے والے واقعے میں 3 معصوم بچوں، دو خواتین اور تین سگے بھائیوں کو قتل کیا گیا۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولین کو پہلے نشہ آور ادویات سے بے ہوش کیا گیا، پھر سروں پر گہری ضربیں ماری گئیں۔
کینسر کے مریض نذیر کے پورے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں۔ جناح اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نذیر کی موت کا تعین فرانزک لیب کی رپورٹ آنے پر کیا جائیگا۔ مقتولین کے فیملی ذرائع کا کہنا ہے کہ آٹھوں افراد کو گوجرانوالہ میں دفن کیا جائے گا۔
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق آلہ قتل ہتھوڑا تھا، جائے واردات سے ایمونیم نائٹریٹ بھی ملا، جس سے لاشوں کو پگھلایا جا سکتا ہے۔ ایک مقتولہ کے ہاتھ میں کسی مرد کے بال تھے، ایک مقتول نے مزاحمت بھی کی، واردات کے بعد دروازہ کھلا تھا۔ ایس پی سی آئی اے کا کہنا ہے کہ اس معاملے کو جلد حل کر لیں گے۔