یوکرائن میں مظاہرین کا احتجاج جاری، ہلاکتوں کی تعداد 26 ہو گئی

Ukraine Protest

Ukraine Protest

کیف (جیوڈیسک) یوکرائن کے صدر وکٹر یانو کووچ نے حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال پر فوج کے سربراہ کو برطرف کر دیا۔ انہوں نے اپوزیشن رہنماوٴں کے ساتھ مذاکرات کا اعلان بھی کیا ہے۔ یوکرائن کے دارالحکومت کیف میں منگل کی شب سیکیورٹی فورسز نے مہینوں سے میدان میں بیٹھے مظاہرین کو ہٹانے کے لیے کارروائی کی جس کے دوران 26 افراد ہلاک ہوگئے۔

اس کارروائی کے بعد صدر وکٹر یانو کووچ نے فوج کے سربراہ کرنل جنرل Volodymyr Zamana کو برطرف کرتے ہوئے ان کی جگہ ایڈمرل یوری الین Yuriy Ilyin کو فوج کا سربراہ مقرر کیا ہے۔ دوسری جانب یوکرین کی صدارتی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر اور اپوزیشن رہنما ’جنگ بندی‘ پر آمادہ ہوگئے ہیں۔

عارضی جنگ بندی کے بعد حکومت اور اپوزیشن رہنما مذاکرات کریں گے تاکہ 2 روز سے جاری پرتشدد کارروائیاں روکی جا سکیں۔ یوکرین میں 2 روز سے جاری کارروائیوں میں 10 پولیس اہل کاروں سمیت 26 افراد ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ مرنے والے کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

امریکا یورپی یونین اور دیگر ممالک نے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔ یورپی یونین اور امریکا نے یوکرین کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی دھمکی بھی دی ہے۔