یہودی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے والوں سے لڑائی ہو گی: نیتن یاہو

Netanyahu

Netanyahu

یروشلم (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن نے یہودی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے والوں کے خلاف لڑائی کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے بائیکاٹ کرے والوں کو یہود مخالف قرار دیا ہے۔

بنجمن نیتن یاہو نے کہا ایسے لوگ اسرائیلی جدید ٹیکنالوجی سے خوفزدہ ہیں کہ یہ ان کے ملکوں کا گھیرائوّ کر لے گی۔ بائیکاٹ کرنے والوں کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ اعتدال پسندی کے لبادے میں پکے یہود مخالف ہیں۔ یاہو نے امریکی یہودی رہنمائوں سے خطاب کے دوران یہودی مصنوعات کے بائیکاٹ کیلئے سرگرم بی ڈی ایس تحریک کا بطور خاص حوالہ دیا۔

واضح رہے یہ تحریک اسرائیلی پالیسیوں اور قبضوں کیخلاف فلسطینی دانشوروں اور بلاگرز نے بطور احتجاج گزشتہ کئی برسوں سے شروع کر رکھی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے اس موقع پر اسرائیل کی سائبر سکیورٹی سے متعلق انڈسٹری کا ذکر کیا اور کہا وہ دنیا کی ہائی ٹیک کمپنیوں کے سربراہوں سے مل چکے ہیں جو صرف اسرائیلی ٹیکنالوجی چاہتے ہیں۔

حال ہی میں دو بڑے یورپی بینکوں نے بھی اسرائیل کے تین بینکوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے انہیں فلسطینیوں کے زیر قبضہ لئے ہوئے علاقوں میں قائم کر رکھا ہے۔

بعد میں جرمنی کے بعض اداروں نے بھی اسرائیل کے پانچ بینکوں کے ساتھ لین دین بند کر دیا ہے۔ واضح رہے بی ڈی ایس تحریک کی طرف سے اسرائیل فلسطینیوں کا حق آزادی چھیننے، ان کے بنیادی انسانی حقوق، مساوات، حق خود ارادیت، فلسطینیوں کے نسلی صفائے اور فلسطینی عوام کے خلاف فوج کے بہیمانہ استعمال کو بائیکاٹ کا جواز بنایا جاتا ہے۔

فلسطینی عوام کے ساتھ ساتھ یورپی اقوام بھی یہودی بستیوں کی تعمیر کو غیر قانونی سمجھتی ہیں۔ یورپی ممالک کی اسی سوچ کی وجہ سے پچھلے دنوں یورپی پارلیمنٹ کے صدر کو اسرائیلی ارکان پارلیمنٹ کے سخت دشنام کا سامنا کرنا پڑا تھا۔