سیالکوٹ (جیوڈیسک) بھارتی جیل میں تشدد سے جاں بحق ہونے والے شوکت علی کو پسرور میں سپرد خاک کردیا گیا۔پسرور کے علاقے سیال جٹاں کا رہائشی شوکت علی دو سال قبل گھر سے نکلا تھا۔
گھر والوں کا کہنا ہے کہ تین ماہ تک اس کی کوئی خبر نہ آئی۔ بعد میں مقبوضہ کشمیر کی امپھالا جیل سے پیغام آیا، کہ شوکت علی سرحد پار کرنے کے الزام میں جیل میں قید ہے اسکی بہن کا کہنا تھا کہ گھر سے شناختی کارڈ لے کر گیا تھااور کہا تھا کام سے جارہا ہوں۔ اس کے بعد کچھ پتا نہیں چلا۔ تین ماہ بعد لیٹر آیا کہ قید ہے۔
شوکت علی کے گھروالوں کا کہنا ہے کہ اس کا ذہنی توازن بھی مکمل طور پر درست نہ تھا دفتر خارجہ کے مطابق شوکت علی نے پسرور کے گاوٴں باجرہ گڑی میں غلطی سے سرحد پار کرلی تھی۔ دوسال بعد 22 فروری 2014 کو خبر آئی کہ شوکت علی امپھالا جیل میں پراسرار حالات میں جاں بحق ہوگیا ہے۔
شوکت علی کی میت گھر پہنچی تو رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ شوکت علی کی نماز جنازہ اور تدفین میں اہل خانہ، رشتے داروں اور علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔