ماسکو (جیوڈیسک) روس نے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ شام کے جنگجووٴں کو بھاری اسلحہ کی فراہمی مشرق وسطیٰ اور پڑوسی ملکوں کی سلامتی خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہوگی۔ روسی وزارت خارجہ نے سعودی عرب کی جانب سے شام کے جنگجووٴں کو پاکستانی ساختہ میزائل لانچر اور ٹینک شکن نظام فراہم کرنے کے منصوبے پر گہری تشویش کااظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے اردن میں موجود مسلح شامی باغیوں کواسلحے کی فراہمی کامقصد صدر بشارالاسد کی حکومت کیخلاف باغیوں کے آئندہ حملے میں طاقت کے توازن کو تبدیل کرنا ہے۔۔
اگریہ حساس ہتھیارانتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے ہاتھ میں چلے گئے تو انجام کار امکان ہے کہ یہ ہتھیار دیگر ملکوں میں بھی استعمال ہوں گے۔ سعودی عرب کے ایسے کسی اقدام سے مشرق وسطیٰ میں امن کو نقصان پہنچے گا۔
روسی وزارت خارجہ کے مطابق روس اور سعودی عرب کے درمیان طویل عرصے سے موجود کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔ شام کے بحران میں ماسکو صدر بشارالاسد کاآخری اتحادی ہے جبکہ ریاض کھل کر شامی باغیوں کی حمایت کررہا ہے۔