تحفظات دور کرنے کیلئے ایل این جی معاہدہ اوپن رکھا جائے، ماہرین

LNG

LNG

لاہور (جیوڈیسک) گیس کی قلت دور کرنے کیلئے قطر سے مائع قدرتی گیس ایل این جی درآمد کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا۔ تاہم اس کی قیمت پر معاشی ماہرین کو تحفظات ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ معاہدہ نا صرف اوپن رکھا جائے بلکہ پرائیویٹ سیکٹر کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔

قدرتی گیس کے ذخائر تیزی سے کم ہونے لگے۔ پنجاب میں تو تین ماہ سے صنعت نے گیس کی شکل تک نہیں دیکھی۔ ماہرین کہتے ہیں کہ قلت برقرار رہی تو چند سال بعد سردیوں میں گیس گھروں سے بھی غائب ہو جائے گی۔ لہٰذا متبادل کے طور پر ایل این جی درآمد پر کام جاری ہے۔ بحران پر قابو پانے کیلئے حکومت نے تو قطر سے این ایل جی منگوانے کا فیصلہ تو کر لیا، لیکن یہ 18 ڈالر فی ایم بی ٹی یو ملے گی۔ یہی گیس چین اور بھارت 5 ڈالر میں خرید رہے ہیں۔

ماہرین نے گیس بحران سے نمٹنے کیلئے این ایل جی منگوانے کا خیرمقدم کیا ہے، تاہم ساتھ ہی وہ حیران ہیں کہ آخر گیس اتنی مہنگی کیوں خریدی جا رہی ہے، حالانکہ عالمی منڈی میں یہ سستے داموں بھی دستیاب ہے۔