بس ایک زخم تازہ گلاب جیساء رہا
Posted on February 26, 2014 By Majid Khan آپکی شاعری
Fresh Roses
بس ایک زخم تازہ گلاب جیساء رہا
باقی کا سارا سفر التہاب جیساء رہا
آسماں بھی لہو رو رہا تھا کل شام
اس کے جانے کا منظر عذاب جیساء رہا
کوئی حرف ملامت ناشکائیت نا حکائیت
یہ دل کا ورق بھی آسمانی کتاب جیساء رہا
تمہارے اشکوں نے بیگانہ کر دیا خود سے
کہ ایک اک قطرہ ہمیں تو شراب جیساء رہا
بلا کا حبس تھا پیاس تھی اور میں انور جمال
ہمارا گھر بھی ہم کو سراب جیساء رہا
تحریر : انور جمال فاروقی
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com