سیاسی رنجش کی بناء پر سکول ٹیچر کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج

گوجرانوالہ: سیاسی رنجش کی بناء پر سکول ٹیچر کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج، ورثہ اور علاقہ مکینوں کا احتجاج، تفصیلا ت کے مطابق گوجرانوالہ کے نواحی علاقہ عابد آباد سکول کے ہیڈ ماسٹر کے خلاف با اظر افراد نے سیاسی رنجش کی بناء پر مقامی تھانہ میں جھوٹا مقدمہ درج کر وا دیا جبکہ اس جھوٹا مقدمہ کا مدعی ادریس مذکورہ سکول ٹیچر مشتاق احمد کے پاس گذشتہ کئی سالوں سے اس کے ڈیرے پر کام کرتا ہے۔

مدعی مقدمہ نے سکول ٹیچر سے تقریبا مدعی مقدمہ نے سکول ٹیچر سے ڈیڑھ لاکھ روپے قرض لے رکھے ہیں مگر سیاسی شخصیات کے ایماء پر ادریس نے مقامی پولیس اسٹیشن میںسکول ٹیچر کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروا دیا اور صلح کے لیے مزید رقم کا مطالبہ کر رہا ہے ، معززین علاقے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سکول ٹیچر مشتاق گذشتہ چھتیس سالوں سے علاقہ کے بچوں میں تدریسی فرائض سر انجام دے رہا ہے۔

اس پر درج کروائے جانے والا مقدمہ جھوٹا ہے جس پر علاقہ کے سینکڑوں لوگ سکول ٹیچر کے حق میں گواہی دینے تھانہ جا پہنچے مگر پولیس با اثر سیاسی شخصیات کی بناء پر گواہی ماننے کو تیار نہیں ، سکول ٹیچر کا کہنا ہے کہ میرا اس کیس کے ساتھ کوئی تعلق نا ہے اور مجھے صرف سیاسی رنجش کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ، اس کا کہنا ہے کہ میرا کسی تھانہ میں کوئی ریکارڈ نہیںہے بلکہ چند سیاسی شخصیات مجھے بلیک میل کرنے کے لیے ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہیں ، اس موقع پر سکول ٹیچر نے علاقہ مکینوں کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب ، آئی جی پنجاب، ڈی آئی جی اور سی پی او گوجرانوالہ سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف درج جھوٹے مقدمہ کو فوری خارج کیاجائے تاکہ ان کی عزت بحال ہو سکے اور وہ تدریسی فرائض سر انجام دے سکیں ،دوسری طرف سکول ٹیچر نے مطالبہ کیا ہے کہ اسے با اثر افراد سے تحفظ بھی فراہم کیا جائے۔