پاکستانی حکومتیں غریبوں پر قومی پیداوار کا دس فیصد خرچ رہی ہیں: عالمی بینک

Poor Peoples

Poor Peoples

اسلام آباد (جیوڈیسک) عالمی بنک کی سال رواں کی رپورٹ کے مطابق آبرومندانی زندگی گزارنے کے لئے کم از کم اڑھائی ڈالر یا تین سو روپے فی کس آمدنی ہونا ضروری ہے لیکن پاکستان میں چھیتر اعشاریہ چار فیصد آبادی یا تیرہ کروڑ سڑسٹھ لاکھ افراد اس آمدنی سے محروم ہیں۔ اس لحاظ سے پاکستان یوگنڈا اور سوڈان سمیت کئی افریقی ممالک سے بھی پیچھے رہ گیا ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں صرف ایک لاکھ پچیس ہزار تین سو افراد ایسے ہیں جن کی روزانہ آمدنی دس ڈالر یا ایک ہزار ساٹھ روپے سے زائد ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ترقی (یو این ڈی پی) کا کہنا ہے کہ انسانی ترقی کے انڈیکس میں پاکستان دنیا کے ایک سو ستاسی ملکوں میں ایک سو چھیالیویں نمبر پر کھڑا ہے اور ان حالات کے باوجود یہاں کی حکومتیں غریبوں کی فلاحی منصوبوں، سبسڈیز اور دیگر مراعات پر کل ملکی پیداوار کا نو اعشاریہ نو فیصد خرچ کر رہی ہیں۔

ملینیم ڈویلپمنٹ گول کے تحت پاکستان کو سال دو ہزار پندرہ تک غربت کی مختلف قسموں میں سے صرف خوراک کی انتہائی غربت کی شرح تیرہ فیصد تک لانا ہے لیکن اس ایک انڈیکٹر تک پہنچنا بھی ناممکن لگتا ہے۔