کراچی (جیوڈیسک) محمدر فیق مانگٹ بھارت کی ایک یونی ورسٹی میں ایشیا کپ کے میچ میں پاکستان کی جیت کا جشن منانے کشمیری طلبا ء کو یونی ورسٹی سے نکال دیا۔
میرٹھ یونی ورسٹی کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ کشمیری طلباء کو تعلیم کیلئے پاکستان بھیجا جانا چاہیے ۔کشمیری نیوز سائٹ Kashmir Dispatch کے مطابق اتر پردیش کے میرٹھ شہر کی سوامی ویویکانندا سوبھارتی یونیورسٹی کے کشمیر ی طلباء کو اس وقت یونی ورسٹی سے بے دخل کر دیا گیا جب وہ پاک بھارت کرکٹ میچ میں پاکستان کی فتح کا جشن منا رہے تھے۔ میرٹھ کی یونی ورسٹی میں مقامی طلباء کے ایک گروپ نے ایشیا کپ کے میچ میں بھارت پرپاکستان کی جیت کا جشن منانے پر مبینہ طور ان کشمیر ی طلباء کو تشد د کا نشانہ بھی بنایا اور ان کی پٹائی کے بعد انہیں یونیورسٹی سے بھی نکال دیا گیا۔یونی ورسٹی کے تمام کشمیری طلباء بھارت کے دیگر حصوں کے طلباء کے ساتھ کیمپس میں پاک بھارت ایشیا کپ کا میچ دیکھ رہے تھے ،صورت حال اس وقت خراب ہوئی جب بھارت میچ ہار گیا اور کشمیری طلباء نے پاکستان کی فتح کا جشن منایا۔طلباء نے بتایا کہ ان کے سنیئر اگر مداخلت نہ کرتے تو وہ انہیں مار دیتے۔ جب وہ رات کو ہاسٹل سونے کیلئے گئے تو مقامی طلباء نے انکے دروازوں کی کھڑکیاں توڑ دیں اور ساری رات خوفزدہ کیا۔صبح بھارتی طلباء نے یونی ورسٹی میں احتجاج کیا اور کشمیری طلباء کو بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا۔یونی ورسٹی انتظامیہ نے تمام کشمیری طلباء کو یونی ورسٹی سے نکل جانے کا حکم دیا۔ ان پر پانچ ہزار جرمانہ بھی عائد کیا گیا،طلباء کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کی حمایت پرسزا دی جا رہی ہے۔ اس یونی ورسٹی میں 25کشمیری طلباء مختلف کورس کررہے ہیں یونی ورسٹی کے چیئرمین نے کشمیر مشاورتی کوآرڈینیر کو اس واقعے سے آگاہ کرتے ہوئے لکھا کہ یونی ورسٹی رواں سال کسی کشمیری طالب علم کو داخلہ نہیں دے گی۔انہوں نے لکھا کہ کشمیری طلباء کو تعلیم کیلئے پاکستان بھیجا جانا چاہیے۔میرٹھ کے ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں۔ ابھی تک پولیس نے کوئی مداخلت نہیں کی۔