پارلیمنٹ لاجز میں مجرے ہوتے ہیں

Jamshed Dasti

Jamshed Dasti

پارلیمنٹ لاجز میں کروڑو کی شراب چرس اور مجرے کے لیے لڑکیاں لائی جاتی ہے، اس بات کا انکشاف آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کیا، اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے تمام اراکین پارلیمنٹ کا میڈیکل ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کیا جمشید دستی نے واقعی مرد مجاہد کا کام کیا ہے۔

یہ ایک اٹل حقیقت ہیں، اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا، کہ پارلیمنٹ لاجز عیش و عیاشی کا اڈا ہیں، پارلیمنٹ لاجز میں ماہوار 4 سے 5 کروڑ کی شراب لائی جاتی ہے مجرے کے لیے لڑکیاں منگوائی جاتی ہیں، شراب کباب اور شباب کی محفلیں سجائی جاتی ہے۔

ہر وقت لاجز میں چرس کی بو پھیلی رہتی ہیں، جمشید دستی نے مجرے پر بنی فلم اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو پیش کی، جس پر اسپیکر اسمبلی نے دستی سے مزید شواہد مانگے اور کہا کہ اگر یہ سب سچ ثابت ہوا تو اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کی جائے گی، اور اگر یہ سب جھوٹ نکلا تو جمشید دستی کے خلاف کارروائی کا فیصلہ ایوان کریں گا، اس پر اراکین اسمبلی نے جمشید دستی پر شدید احتجاج کیا۔

قابل شرم بات ہے کہ عوام کا پیسا یہ اراکین اسمبلی اپنی عیش وعیاشی شراب مجرے اور چرس پر پانی کی طرح بھارہے ہیں، ملک کے اکثریتی علاقوں میں لوگ دہشت گردی غربت بھوک و افلاس سے مررہے ہیں، اور سندھ پنجاب میں فیسٹیول کی خوشیاں منائی جارہی ہیں، لاہور میں قومی پرچم لہرانے کی تقریب میں شرکت نہ کرنے پر طلباء و طالبات کو امتحان میں نہ بیٹھنے کی دھمکیی دی گئیں،
جمشید دستی نے ممبر پارلیمنٹ ہوتے ہوئے پارلیمنٹ پر زبردست حملہ کیا ہے۔

Parliament

Parliament

دستی ویسے دلیر آدمی ہے؟ آج جو کچھ پارلیمنٹ میں ہورہا ہے وہ تو بہت پہلے سے ہورہا ہے، دستی صاحب بڑے عرصے سے ممبر پارلیمنٹ ہیں کئی لوگوں کو عادی مجرموں کی طرح ممبر پارلیمنٹ بننے کی بری عادت ہے پہلے کیوں دستی صاحب خاموش تھے شاہد پہلے وہ خود اس کار خیر میں شریک ہوگے۔ سب بچے کھیلتے رہتے ہیں، جب کسی بچے کو کھیلنے نہیں دیا جاتا تو وہ سارا کھیل ہی خراب کردیتا ہے۔ کھیل ختم پیسا پیسا ہضم، پارلیمنٹ لاجز میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ہوتا رہے گا، خبریں آتی جاتی رہے گی، میڈیا کا کام بھی ہیی ہے،

یہ چمن یونہی رہےگا اور ہزاروں جانور
اپنی اپنی بولیاں سب بول کر اڑ جائیں گے

جمشید دستی نے جو باتیں بولی ہیں وہ کسی شعبے دفتر ہوٹل ریسٹ ہائوس مخصوص بنگلوں کے بارے میں نہیں کہی جاسکتیں۔ شراب نوشی شباب جوشی کہاں نہیں ہوتی بلکہ کہاں کہاں نہیں ہوتی، اس کام کو کسی جگہ کسی شہر میں روکا نہیں جا سکتا۔

شراب نوشی اور شباب جوشی تو اب بہت عام ہورہی ہیں بنگلوں دفتروں ہوٹلوں ہر جگہ محفل شراب کباب و شباب سج رہی ہیں، دستی صاحب نے یہ کام اچھا کیا ہے، اور شہرت حاصل کرنے کے لیے کیا ہے لوگ پوچھتے پھر رہے ہیں کہ وہ کونسی شے ہے جو سستی ہے، مگر اب شہرت واقعی سستی ہوگئی ہے، اور جمشید دستی نے یہ منوں کے حساب سے خرید لی ہے۔

جمشید دستی کے اس انکشاف سے اراکین پارلیمنٹ سراپا احتجاج ہیں،ن لیگ کے وزیر عابد شیرعلی نے دستی کو پارلیمنٹ کی وینا ملک کہا ہے، تو اب پارلیمنٹ کی خواتین ممبران سراپا احتجاج ہونے والی ہیں کہ ہمیں خواہ مخواہ بدنام کیا جارہا ہے، جمشید دستی کو وینا ملک کہنا ہمیں گالیاں دینے کے مترادف ہے۔

اس نے مولانا طارق جمیل کے ہاتھ پر بیعت کرکے عمرہ بھی کرلیا ہے، اور میک اپ کرنا بھی چھوڑ دیا۔ جبکہ خواتین اراکین نے ابھی تک میک اپ نہیں چھوڑا، عابد شیر علی اپنے الفاظ واپس لے خواتین ممبران اسمبلی نے بھی جمشید دستی پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ دستی نے غلط الزام لگایا ہے ممبران اسمبلی پر یہ ہماری توہین ہے۔

Alcohol

Alcohol

اسلام آباد کے پوش علاقے بہت کم کرائے پر محفوظ اور اعلی رہائیش گاہیں ہونے کی وجہ سے کئی وزراء بھی یہاں رہتے ہیں، جب اسمبلی نہیں تھی تو افسران اور صحافی بھی یہاں رہتے تھے، شراب و شباب کا کاروبار کرنے والے کہتے ہیں کہ یہاں ہمارا کاروبار خوب چمکتا ہے، اسپیکر ایاز صادق بتائیں کہ سخت سکیورٹی کی وجہ سے شراب اور شباب کس طرح پہنچتی ہے، یہ مخلوق نفع نقصاناور عزت بے عزتی سے ماوری ہے۔

تحریر : محسن شیخ