اکوڑہ خٹک (جیوڈیسک) حکومتی کمیٹی کے سربراہ عرفان صدیقی نے کہا کمیٹیوں نے بڑی محنت کے ساتھ ملک میں پرامن فضا قائم کی ہے۔ کمیٹیوں نے تسلی بخش نتائج حاصل کر لیے ہیں۔
اکوڑہ خٹک میں میڈٰا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مذاکرات کا پہلا دور رابطہ کاری اور آسانی پیدا کرنے کا تھا جو کہ ختم ہو گیا ہے اب مذاکرات کا دوسرا مرحلہ فیصلہ سازی کی طرف چل پڑا ہے۔
انھوں نے کہا کہ آج طالبان کمیٹی سے آئندہ کے لائحہ عمل تیار کرنے کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے ۔طالبان کمیٹٰی نے وزیر اعظم سے ملاقات کی خواہش کی ہے جس کو عملی جامعہ پہنایا جائے گا۔طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں کمیٹیوں نے بھرپور محنت کے ساتھ فائربندی کو عملی جامعہ پہنایا ہے۔
جنگ بندی دونوں کمیٹیوں کی بڑی کامیابی ہے۔انھوں نے کہا کہ دنیا کی بڑٰی طاقتیں پاکستان میں امن نہیں چاہتی ہیں اس لیے دھماکوں اور دہشتگردی کا سلسلہ جاری رہے گا لیکن طالبان کو قطع تعلقی کا اعلان کرتے رہنا ہوگا تاکہ اعتماد کی فضا برقرار رہے۔
وزیر اعظم کی کوشش کی بھی تعریف کروں گا کہ انھوں نے عالمی دبائو کے باوجود مذاکرات کو ترجیح دی۔ میں فوج کا بھی ہمدرد ہوں اور قوم کا بھی،آپریشن سے کسی صورت بھی اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے۔
انھوں نے کہا کہ اب فیصلہ سازی کا وقت آ گیا ہے جس کے لیے موثر لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔ مقتدر قوتیں مایوس نہ ہوں بلکہ صبر سے کام لیں بارہ سال کی جنگ بارہ دن میں ختم نہیں ہو سکتی۔
طالبان نے کسی شرط کے بغیر جنگ بندی کی۔ حکومت اور طالبان مل کر تیسری قوت کی نشاندہی کریں۔ ہر بات کو طالبان کے کھاتے میں نہیں ڈالنا چاہئے۔