بھرے شہر میں یوں مجھے تنہائی پکارے
Posted on March 5, 2014 By Majid Khan آپکی شاعری
Loneliness
بھرے شہر میں یوں مجھے تنہائی پکارے
کسی بیوہ کو جئیسے کہیں شہنائی پکارے
موسم گل نے کچھ ایسے لکھی کہانی میری
برگ آوارہ بھی تجھے میرا ہرجائی پکارے
اب اس درد کو رگ جاں میں اتر جانے دو
رات کے پچھلے پہر کون مسیحائی پکارے
زرد اجالے کی صورت جہاں خواب ملیں
آئینہ سازو وہاں کیا کوئی بینائی پکارے
کان دروازے پر رکھ آیا ہوں میں انور جمال
شائید لوٹ آے وہ اور مجھے سودائی پکارے
شاعر: انور جمال فاروقی، اولڈھم
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com