اسلام آباد (جیوڈیسک) جمعیت علمائے اسلام نے قومی سلامتی پالیسی بل کی مخالفت کا اعلان کر دیا، 27 مارچ کو پشاور میں احتجاج کا اعلان کر دیا۔
جمعیت علمائے اسلام کے قائمقام صوبائی امیر مولانا فضل الرحمن نے پشاور میں پارٹی کی مرکزعاملہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس مذاکرات کیلئے کوئی طریقہ کار نہیں۔
مذاکرات کے نام پر ڈھونگ رچایا جا رہا ہے، جمعیت علمائے اسلام نے مصالحت کیلئے کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی تاہم معلوم نہیں کہ جے یو آئی سے اس حوالے سے کوئی مشاورت کیوں نہیں کی جا رہی؟ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی پالیسی کے نام پر جو بل متعارف کرایا جا رہا ہے اس کی قومی اسمبلی میں مخالفت کریں گے اور 27 مارچ کو اس بل کے خلاف پشاور میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔
انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں کوئی حکومت نہیں اور عملی طور پر حکومت این جی اوز چلا رہی ہیں۔