ٹریول ایجنٹس کے مفادات کا تحفظ کرنا اور ٹریول انڈسٹری کو فروغ دینا ٹیپ کی ذمہ داری ہے۔ محمد کلام الدین

کراچی: ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ٹیپ) کے سابق ریجنل چیئرمینوں رئیس صدیقی اور محمد کلام الدین نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ٹریول انڈسٹری کے بحران کی ذمہ داری IATA، غیر ملکی ائیرلائنوں اور سول ایوی ایشن پر ڈالنا ٹیپ کی موجودہ قیادت کا اخلاقی دیوالیہ پن اور ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، ٹریول ایجنٹس کے مفادات کا تحفظ کرنا اور ٹریول انڈسٹری کو فروغ دینا ٹیپ کی ذمہ داری ہے جسے اپنے دور میں ہم نے پوری ذمہ داری کے ساتھ نبھایا تھا، ٹیپ پر گذشتہ 6سال سے مطلق العنان حکمرانی کرنے والوں کے محاسبہ کی ضرورت ہے، ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ ٹیپ کے معاملات کو درست کرنے کیلئے نیب، FBRاور اینٹی کرپشن کے اداروں کو متحرک کیا جائے اور 30کروڑ سے زائد رقم کے بارے میں ممبران کو بتایا جائے کہ ان کا حق کس کی تجوری میں چلا گیا ہے۔ یہ بیان دونوں سابقہ ریجنل چیئرمینوں نے ٹیپ کی موجودہ قیادت کی جانب سے ممبران کو بیوقوف بنانے کیلئے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دیا۔

رئیس صدیقی اور کلام الدین نے کہا کہ ان کے ادوار میں ملکی ائیرلائنز کے مالکان اور غیرملکی ائیر لائنز کے کنٹری ہیڈز ٹیپ آفس آتے تھے اور پوری ٹریول انڈسٹری کے مسائل حل کرتے تھے اب چند مفاد پرست اپنے مسائل حل کرواتے ہیں اور باقی ممبران کو سہانے خواب دکھاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ گذشتہ 6سال سے ٹیپ پر قبضہ جمائے عناصر صرف ذاتی مفادات کی تکمیل میں لگے ہوئے ہیں ممبران کی جانب سے جب کوئی پریشر آتا ہے تو ”سیاسی بیان” جاری کردیا جاتا ہے عملی طور پر کوئی کام نہیں کیا جاتا۔

دونوں رہنماؤں نے کہ ہمارے دور میں 9ملکوں نے ٹیپ کو یہ اعزاز بخشا کہ ٹیپ آفس اپنے ٹریول ایجنٹ ممبران کے زریعے پاکستانی شہریوں کو باآسانی ویزادلواسکتا ہے، ان 9ملکوں میں ترکی اور چین بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں آنے والوں نے ٹریول ایجنٹس کی فلاح و بہبود کیلئے قائم ٹیپ کا کیا حشر کیا وہ سب کے سامنے ہے۔