اسلام آباد (جیوڈیسک) تحقیقاتی کمیٹی نے لاجز کے نگران اور ڈائریکٹر کے بیان قلم بند کر لیے۔ چیئرمین کمیٹی شیخ روحیل اصغر کہتے ہیں ٹھوس شواہد کے بغیر کسی پر الزام نہیں لگا سکتا۔ ایسا طریقہ کار وضع کریں گے کہ مستقبل میں اس طرح کی صورتحال پیش نہ آئے۔
چیئرمین شیخ روحیل اصغر کی زیرصدارت پارلیمنٹ لاجز تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ کمیٹی اراکین نے کہا کہ لاجز کے اندر غیر مسلم اراکین رہائش پذیر ہیں۔ چیئرمین کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ سی ڈی اے عملے کا کام صرف صفائی اور مرمت تک محدود ہے۔
کمیٹی کو جمشید دستی کے علاوہ لاجز کے کسی رہائشی کی جانب سے تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی۔ کمیٹی اراکین نے چیئرمین سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ایسا طریقہ کار وضع کرنا چاہتے ہیں کہ مستقبل میں ایسی صورتحال دوبارہ پیش نہ آئے۔ خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ ایسے الزامات کا سامنے آنا سی ڈی اے عملے کی نااہلی ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے سے استعفی لے لینا چاہیے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ چوبیس مارچ کو دوبارہ اجلاس ہو گا ہم پارلیمنٹ لاجز میں سیکورٹی خدشات کا جائزہ لے رہیں۔ اب تک شواہد سے کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ ٹھوس ثبوت ملنے تک کسی پر الزام نہیں لگایا جا سکتا۔
روحیل اصغر نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز کے الزامات سے متعلق کسی رہائشی نے کوئی بیان نہیں دیا، ایسی سفارشات مرتب کریں گے کہ آئندہ اس طرح کی صورتحال پیش نہ آئے۔ پارلیمنٹ لاجز میں ہر آنے جانے والے کا ریکارڈ رکھا جائے گا۔