اسلام آباد (جیوڈیسک) پرویز مشرف پرحملے کی اطلاع دینے والی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کو کل خصوصی عدالت نے طلب کرلیا ہے ،غداری کیس کی سماعت کرنے والی عدالت کے سربراہ جسٹس فیصل عرب نے کہا ہے کہ انہوں نے گذشتہ روز کچھ دستاویزات دیکھی ہیں ، خطرہ صرف ملزم کو نہیں، کمرہ عدالت اور وکلا کو بھی ہے۔
جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بنچ نے پرویز مشرف کے خلاف آئین کی پامالی پر قائم سنگین غداری کیس کی سماعت کی۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ کل شام انہیں کچھ دستاویزات دکھائی گئی ہیں۔ وزارت داخلہ شکایت کنندہ ہے، اس کے جاری کیے گئے سیکورٹی الرٹ میں جو الفاظ استعمال کیے گئے کیا آپ نے وہ دیکھے ہیں؟
خطرات صرف ملزم کو نہیں ، کمرہ عدالت، پراسیکیوٹر اور وکلاء صفائی کے حوالے سے بھی سیکورٹی خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ استغاثہ ٹیم کے رکن طارق حسن نے کہا کہ انہیں بھی اس معاملے پر تشویش ہے، وہ بھی اس معاملے کو غیر سنجیدہ نہیں لے رہے۔ جب بھی ملزم نے آنا ہوتا ہے کچھ نہ کچھ ہو جاتا ہے۔حفاظتی اقداما کیے جائیں، یہی سب کے مفاد میں ہے۔
جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ یہ جادو کے ذریعے تو نہیں ہوتا۔ طارق حسن نے کہا کہ آج تحریک طالبان پاکستان نے تردید کی ہے کہ انہوں نے کوئی دھمکی نہیں دی۔ پرویز مشرف کے وکیل شریف الدین پیرزادہ کا کہنا تھا کہ سلمان تاثیر کے ساتھ جو کچھ ہوا، سب کو معلوم ہے، ابھی بھی ایسے عناصر موجود ہیں۔عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔