نیویارک (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی کے خصوصی نمائندے نے دعویٰ کیا ہے کہ 2013ء میں پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں میں ایک بھی عام شہری ہلاک نہیں ہوا۔ جنیوا میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بین ایمرسن نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان میں ڈرون حملوں میں خاطر خواہ کمی ہوئی جس کا مقصد عام شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنا تھا اور 9 برسوں میں پہلی بار پاکستانی قبائلی علاقوں میں کسی بھی شہری کی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ سال صرف 27 حملے کئے گئے جبکہ 2010ء میں 128 حملے کیے گئے تھے۔ بن ایمرسن نے بتایا کہ پاکستان اور دیگر ممالک میں بڑھتی ہوئی تنقید کے باعث ڈرونز حملوں میں کمی گئی اور اسے صرف انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو نشانہ بنانے تک محدود رکھا گیا ہے۔
افغانستان کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہاں صورتحال بدترین ہے کیونکہ گزشتہ سال ڈرون حملوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی ہلاکتیں 2012ء کے مقابلے میں 3گنا بڑھی ہیں۔