واشنگٹن (جیوڈیسک) وائٹ ہاؤس نے انٹیلی جنس کمیٹی اور سی آئی کے درمیان سینیٹرز کی جاسوسی کا تنازع حل کرانے کی کوششیں شروع کر دیں۔ صدر اوباما کا کہنا ہے کہ کمیٹی کی رپورٹ کو عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ وائٹ ہاؤس کے ذرائع نے برطانوی خبرایجنسی کو بتایا کہ وائٹ ہاؤس کی ایک وکیل کیتھرین ریوملر نے اس سلسلے میں کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس نہیں چاہتا کہ یہ معاملہ طول اختیار کرے اور انٹیلی جنس کمیٹی اور سی آئی اے کے درمیان کشیدگی کو کم کرانے کے لئے کوششوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ کمیٹی کے ارکان نے الزام عائد کیا تھا کہ سی آئی اے نے سینیٹرز کے کمپیوٹرز تک غیرقانونی رسائی حاصل کی اور ڈیٹا ضائع کیا۔
کمیٹی ان دنوں سی آئی کے ان خفیہ پروگرامز کی تحقیقات کررہی ہے جس کے تحت بش دور میں لوگوں کو غیرقانونی طور پر حراست میں رکھنے اور دوران تفتیش تشدد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
ادھر صدر باراک اوباما نے پہلی بار اس تنازع کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ جیسے کمیٹی اپنی رپورٹ مکمل کرلے گی وہ اسے عوام کے سامنے پیش کریں گے تاکہ انہیں علم ہوسکے کہ ماضی میں کیا کچھ ہوتا رہا ہے۔