اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران شیخ رشید کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں اب بھی ڈالر 102 روپے 80 پیسے کا ہے۔ فرق تو تب پڑے گا جب 10 روپے بجلی اور 10 روپے پیٹرول کم ہو گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ اگر 1.5 ارب ڈالر پاکستان ڈیویلپمنٹ فنڈ کے لیے ہے تو ایم این ایز کا ترقیاتی فنڈ کیوں نہیں دیتے؟۔ یہ پتہ کریں کہ سستا ہونے پر ڈالر کس کس نے مارکیٹ سے اٹھایا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ انہیں پتہ ہوتا کہ میرا استعفی اتنا اہم ہے تو پہلے ہی دے دیتے۔ اب تو ان کے محلے میں ریڑھی والے بھی باتیں کر رہے ہیں کہ یہ استعفٰی دے دے گا یا نہیں؟۔ کیا اس قوم کا سب سے بڑا مسئلہ شیخ رشید کا استعفٰی ہے۔
جب وقت آیا اور ضرورت پڑی استعفٰی دے دوں گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ اسحاق ڈار نے بھی میرا نام عزت سے لیا ہے۔ میں بھی آئندہ انہیں منشی نہیں کہوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تھر میں صومالیہ سے بھی بدتر صورتحال ہے۔ پنجاب میں شہزادے کروڑوں روپے لگا کر ورلڈ ریکارڈ بنا رہے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ پرویز مشرف 75 سالہ جنرل ہے۔
وہ سسٹم کے لیے خطرہ نہیں ہے۔ اس حکومت کو کئی مرتبہ اشارے دیے گئے ہیں کہ مشرف کے معاملے کو چھوڑ دو۔ فارمیشن کمانڈرز اجلاس میں حکومت کو واضح پیغام دیا گیا غداری کا مقدمہ بند کر دو۔
انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف اور عمران خان ملاقات میں بلایا جاتا تب بھی نہ جاتا۔