لاڑکانہ (جیوڈیسک) لاڑکانہ میں مقدس اوراق کی مبینہ بے حرمتی کے بعد مشتعل افراد نے مرکزی مندر کا گھیراوٴ کر لیا اور دھرم شالا کو آگ لگا دی، کشیدگی کے بعد علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا، پولیس نے مبینہ ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ہندو برادری نے واقعے کی مذمت کی ہے۔ لاڑکانہ کے علاقے مرادواہن میں ایک شخص نے مبینہ طور پر مقدس اوراق کی بے حرمتی کی،
جس پر مشتعل افراد نے اس کے گھر کا گھیراوٴ کر لیا جبکہ مختلف مذہبی تنظیموں کے کارکن بھی علاقے میں جمع ہوگئے، مشتعل افراد نے جناح باغ چوک کے قریب واقع مرکزی مندر پر حملہ کر دیا اور مندر سے متصل دھرم شالا کو آگ لگا دی۔ کشیدگی کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پہنچی اور مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لئے شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔
فائر بریگیڈ نے دھرم شالا میں لگنے والی آگ پر تھوڑی دیر میں قابو پالیا۔ واقعے کے بعد جناح باغ اور ملحقہ علاقوں میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب صدر ہندو پنچائیت کلپنا دیوی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقدس اوراق کی بے حرمتی کرنے والے شخص کا ہندو برادری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اْدھر گورنر سندھ عشرت العباد نے واقعے کانوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام و ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔