ملتان (جیوڈیسک) مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ قوم کو مذاکراتی عمل سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف بھی ہزاروں مشکلات کے باوجود طالبان سے مذاکرات کیلئے پُرعزم ہیں۔
وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ آپریش سے معاملہ حل نہیں ہوگا. ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے تمام گروپوں کا نقطہ نظر ایک ہے۔ دھماکے کرنے والے فرضی گروپوں کو طالبان خود ڈھونڈ رہے ہیں. فائر بندی کے بعد ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ سنجیدگی سے مذاکرات ہونگے تو کامیاب ہونگے۔
طالبان کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت سے خوفزدہ نہیں ہیں۔ طالبان صرف سرکاری عمارتوں میں مذاکرات نہیں چاہتے جبکہ حکومتی ارکان وزیرستان نہیں جانا چاہتے۔
ہم کوشش کرینگے کہ حکومتی وفد کو لے کر وزیرستان جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے آج کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔ واضع رہے کہ گزشتہ روز اپنے بیان میں مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ حکومت کو طالبان سے براہ راست مذاکرات کیلئے ایسا ”پیس زون قائم کرنا چاہیے جہاں مذاکرات کاروں کی آمدورفت آسان ہو۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کیلئے کوئی فہرست طالبان کو فراہم نہیں کی گئی جبکہ وزیراعظم نواز شریف نے طالبان کے غیر عسکری قیدیوں کی رہائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا عمل ناکام ہوا تو پھر بھی مذاکرات کئے جائیں گے۔