قاہرہ (جیوڈیسک) مصر میں سیکیورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں بریگیڈیئرجنرل اور ایک کرنل جاں بحق ہوگئے جبکہ اس جھڑپ میں 5 جنگجو بھی مارے گئے۔ مصری وزارت داخلہ کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دارالحکومت قاہرہ کے شمال میں واقع قلوبیا صوبے میں فورسز نے جنگجوئوں کے ٹھکانوں پر چھاپہ مار، فائرنگ کے تبادلے کے نتیجے میں ایک بریگیڈیئر جنرل اور ایک کرنل مارے گئے۔
جبکہ سیکیورٹی فورسز نے القاعدہ کی تنظیم انصاربیت المقدس گروپ کے5 جنگجوئوں کو بھی ہلاک کر دیا۔ القاعدہ کی تنظیم انصاربیت المقدس گروپ نے اس سے پہلے بھی بعض سیکیوٹی فورسزپرحملوں کی ذمے داری قبول کی ہے۔ وزارت کے مطابق قاہرہ سے کلو میٹردورنیل ڈیلٹا کے علاقے القنطر الخیریہ میں جھڑپ کے دوران جاں بحق ہونے والے افسر بم ڈسپوزل کے ماہرتھے جبکہ جنگجوئوںکے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے۔
ادھر قاہرہ شہر میں بنی سیاف یونیورسٹی کے باہر اخوان المسلمون کے طلبا اور پولیس اہلکاروں کے مابین ہونیوالی ایک جھڑپ میں اخوان المسلمون کے رہنما کا ایک 15 سالہ بیٹاجاں بحق ہو گیا، 2 ہزار کے قریب مظاہرین نے پتھرائوکیا، آگ کے گولے پھینکے جس پر پولیس نے آنسو گیس کے شیل فائر کیے جس دوران لڑکا مارا گیا جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔