پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختون خوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کے زیرصدارت شروع ہوا تحریک انصاف کے اپم پی اے سردار ادریس نے ہزارہ کو صوبے کا درجہ دینے کے حوالے سے قرارداد پیش کی جو کہ کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔
صوبہ ہزارہ کے قرارداد کی اے این پی، پاکستان پیپلز پارٹی اور قومی وطن پارٹی کے اراکین اسمبلی نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختون خوا چھوٹا صوبہ ہے صوبے کا مطالبہ اس کو تقسیم کرنے کی سازش ہے۔
اے این پی کے خیبر پختون خوا اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خوا کی مثال گلدستے کی ہے اس کی تقسیم کی محالفت کرتے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی ایم پی اے نگہت اورکزئی کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں صوبے کی تقسیم کا مطالبہ مناسب نہیں۔ اسمبلی اجلاس میں خیبر پختون خوا کا نام تبدیل کرنے کے حوالے سے صوبائی وزیر صحت شوکت یوسفزئی نے قرارداد پیش کی جو کہ کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔
قرارداد کے متن کے مطابق خیبر پختون خوا کا نام تبدیل کر کے ہزارہ پختون خوا رکھا جائے۔ اسمبلی اجلاس میں لوکل گورنمنٹ سمیت پانچ ترمیمی بل بھی منظور کر لیے گیے۔ خیبر پختون خوا اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا۔