واشنگٹن / اسلام آباد (جیوڈیسک) افغانستان نے نیٹو افواج کے انخلا کے بعد امریکا کی جانب سے پاکستان کو 7 ارب ڈالرمالیت کا فوجی سازوسامان دینے کے فیصلے اور اس سلسلے میں جاری مذاکرات کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا افغانستان کے ساتھ اسٹرٹیجک شراکت داری کے معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے، اسے پہلے کابل سے مشاورت کرنی چاہیے۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان کو انخلا کے بعد افغانستان میں موجود 7 ارب ڈالر مالیت کی بکتربند گاڑیوں‘ نائٹ وژن گاگلز اورکمیونیکیشن آلات اور دیگر فوجی سازوسامان کی فراہمی کی پیشکش کے بعد افغانستان کی مخالفت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ افغان حکام نے کہا کہ نیٹو افواج کے انخلا کے بعد یہاں پرموجود فوجی سازوسامان واپس لے جانے یا پاکستان کو دینے کے بجائے افغانستان میں ہی رہنے دے۔ افغان صدر کے ترجمان اجمل فیضی نے کہا کہ ان کا ملک فوجی سازوسامان پاکستان کو دینے کی شدید مخالفت کرے گا۔