جہاں درخت لگانا کار خیر ہے وہاں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری بھی ہے ہر شخص کو اس نیک کام میں حصہ لینا چاہیے

جھنگ: جہاں درخت لگانا کار خیر ہے وہاں یہ ایک اچھی سرمایہ کاری بھی ہے ہر شخص کو اس نیک کام میں حصہ لینا چاہیے جس طرح ہماری خواتین مختلف شعبہ ہائے زندگی میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کرکے ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں اسی طرح ملک کو آلودگی سے پاک کرنے کیلئے وہ شجر کاری کیلئے بھی آگے بڑھیں ۔ان خیالات کا اظہار سابق ایم این اے امان اللہ خان سیال نے بین الاقوامی یوم جنگلات کے حوالہ سے گورنمنٹ کالج برائے خواتین جھنگ میں سکھ چین کا پودا لگاتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر سربراہ ادارہ مسز رضیہ خالد رائے کے علاوہ ایس ڈی او فارسٹ سید وقاص شاہ ، اساتذہ اور طالبات کثیر تعداد میں موجود تھیں۔انہوںنے کہا کہ آج ہر شہری کسی نہ کسی مرض میں مبتلا ہے اسکی اصل وجہ ماحول میں آلودگی ہے جس کا خاتمہ کیلئے زیادہ سے زیادہ شجر کاری کی ضرورت ہے جس کیلئے خواتین کو بھی آگے بڑھنا ہوگا۔مسز رضیہ خالد رائے نے کہا کہ ہمارے ہاں جنگلات کی کمی ہے جسکی وجہ سے کئی ایک مشکلات کا سامنا رہتا ہے جس پر قابو پانے کیلئے اپنے گھروں کے لان ، ادارہ جات اور سرکاری جنگلات کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹر مین زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کی ضرورت ہے جو نہ صرف ماحول کو آلودگی سے پاک کرنے میںممدو معاون ثابت ہونگے بلکہ ان سے ہم اپنی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ زر مبادلہ بھی کما سکیں گے۔ اس موقع پر انکے علاوہ دیگر اساتذہ اور طالبات نے بھی کالج کے لان میں کثیر تعداد میں پودے لگا کر عالمی یوم جنگلات منایا۔

بعد ازاں ادارہ کی طالبات نے مہمان خصوصی اور پرنسپل کی قیادت میں بین الاقوامی یوم جنگلات کے حوالہ سے واک بھی کی۔اسی طرح ضلعی محکمہ جنگلات کے زیر اہتمام دفتر زراعت میں بھی یوم جنگلات کے حوالہ سے واک کا اہتمام کیا گیا جسکی قیادت ای ڈی او زراعت افضل باجوہ اور قائم مقام ڈی او فارسٹ حلیمہ سعدیہ نے کی یہ واک دفتر سے نواز چوک اور وہاں سے گزرتی ہوئی کچہری چوک پر اختتام پذیر ہوئی جس میں واک کے اختتام پر ای ڈی او زراعت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن سے یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم اپنے گھروں ، ادارہ جات اور اردگرد کے ماحول میں زیادہ سے زیادہ شجر کاری سے نہ صرف علاقہ کی خو بصورتی میں اضافہ ہوگا بلکہ ہمیں صاف ستھرا ماحول میسر ہوگا۔انہوں نے زمیندار کو مشورہ دیا کہ وہ بنجر اور پیدار وار نہ دینے والی زمینوں کو خالی رکھنے کی بجائے وہاں پر زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں۔