اسلام آباد (جیوڈیسک) گندم کے سرکاری شعبے کی 80 لاکھ ٹن خریداری کے لیے 233 ارب روپے سے زائد کی ضرورت ہوگی جبکہ مالی مشکلات کے باعث وزارت خزانہ نے گند م کے اسٹریٹیجک ذخائر کے لیے تجویز کردہ دس لاکھ ٹن کو پانچ لاکھ ٹن کی سطح تک محدود کرنے اوران ذخائر کو پاکستان ایگری کلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن پاسکو کے 16 لاکھ ٹن خریداری کے ہدف میں سے تسلیم کرنے کا کہا ہے۔
“آن لائن “کے پاس دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ای سی سی کے حالیہ فیصلے کی روشنی میں آنے والی فصل 2013-14کیلیے گندم کے سرکاری شعبے کی خریداری کا ہدف 80 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے جس کیلیے مالی ضروریات کا تخمینہ 233 ارب 48 کروڑ 80 لاکھ روپے لگایا گیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق پنجاب کے 45 لاکھ ٹن خریداری پر 135 ارب 33 کروڑ 80 لاکھ روپے، سندھ کے 13 لاکھ ٹن پر 39 ارب روپے، خیبر پختونخوا کے ساڑھے چار لاکھ ٹن پر 1ارب 35کروڑ روپے، بلوچستان کے ڈیڑھ لاکھ ٹن پر 4 ارب 50 کروڑ روپے جبکہ پاسکو کیلیے مقر ر کردہ 16 لاکھ ٹن گندم کی خریداری پر 53 ارب 30 کروڑ روپے کا خرچہ آئیگا۔