تھرپارکر میں موت کے سائے برقرار، مزید پانچ بچے جاں بحق

Tharparkar People

Tharparkar People

مٹھی (جیوڈیسک) حکومت سندھ نے جن مسیحاؤں کو غذائی قلت کا شکار ہونے والے لاغر بچوں کے علاج کے لئے مٹھی کے سول اسپتال میں تعینات کیا تھا وہ ان بے بس، بھوک سے نڈھال بچوں کو موت کے بے رحم ہاتھوں میں دھکیل کر خود واپس چلے گئے۔

ڈاکٹروں کے چلے جانے کے باعث چھ ماہ کا فرمان، تین سال کا نوید اور بھگوان نامی شخص کا بچہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

چھاچھرو کے گاؤں گل محمد رند میں ایک اور بچہ غذائی قلت کا شکار ہو گیا۔ ہنگامی حالت کے باوجود سول اسپتال مٹھی میں صرف تین مقامی ڈاکٹر تعینات ہیں جو مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر ناکافی ہیں جبکہ تھر پارکر کے مختلف اسپتالوں میں اب بھی اکہتر بچے زیر علاج ہیں۔

ڈاکٹروں کی کمی کے باعث مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ دوسری جانب گوداموں میں موجود جانوروں کا چارہ تقسیم نہیں کیا جا رہا جس کی وجہ سے گلہ بان دوسرے علاقوں کی طرف نقل مکانی کر رہے ہیں۔