نیو دہلی (جیوڈیسک) انتہا پسند جماعت بی جے پی کے معتدل مزاج رہنما جسونت سنگھ کے نرنیدر مودی سے طویل عرصے سے اختلافات چلے آ رہے تھے۔ 76 سالہ جسونت سنگھ را جستھان کے حلقے بارمر سے لوک سبھا انتخابات کیلے امیدوار تھے تاہم انھیں اس وقت انتہائی حیرانی کا سامنا کرنا پڑاجب پارٹی قیادت نے کانگرس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے کرنل ر سونا رام چوہدری کو اس حلقے سے پارٹی ٹکٹ دے دیا۔
جسونت سنگھ نے اس ایکشن پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ وہ اسی حلقے سے آزاد امیدوار ہوں گے۔ اس صورتحال پر سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی میں تجاوزات بڑھتی جا رہی ہیں۔
جسونت سنگھ 1991، 1996 میں لوک سبھا انتخابات میں چتوڑ گڑھ سے کامیابی حاصل کر چکے ہیں جبکہ 2009 کے انتخابات میں انھوں نے دارجلنگ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ جسونت سنگھ کو 2009 میں اپنی کتاب میں قاعداعظم کو خراج تحسین پیش کرنے پر اپنی پارٹی میں سخت تنقید کا سمامنا کرنا پڑا تھا۔