تھرپارکر میں اموات کا سلسلہ جاری، ہلاکتیں197 تک پہنچ گئیں

Tharparkar

Tharparkar

تھر پاکر (جیوڈیسک) تھر پاکر میں غذائی قلت کا شکار ہوکر مزید دو بچوں سمیت تین افراد سول اسپتال مٹھی میں دم توڑ گئے، ساڑھے تین مہینوں میں مجموعی تعداد 197 تک پہنچ گئی۔ صحرائے تھر میں اموات کا سلسلہ روک نہ سکا۔ گزشتہ رات مٹھی کے سول اسپتال میں علاج کے لئے لائے جانے والے مزید دو پھول جن کی عمر ڈیڑھ سال اور چار ماہ تھی مرجھا گئے جبکہ ایک 40 سالہ شخص بھی جاں بحق ہوگیا۔

اسطرح تھرپارکر میں میں ساڑھے تین مہینوں میں مجموعی تعداد 197 تک پہنچ گئی۔ سول اسپتال مٹھی میں ماہر ڈاکٹروں کی کمی ایک سنگین مسئلہ بنی ہوئی ہے جبکہ ایمرجنسی کے باوجود تحصیل اسپتالوں میں کسی بھی سرکاری ڈاکٹر کا تعنیات نہ کیا جانا بھی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

اسپتال میں لائے جانے والے بڑی عمر کے مریضوں میں تو کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے پر غذائی قلت کے باعث مختلف امراض میں مبتلا مریض بچوں کی تعداد اب تشویشناک ہے اور ان بچوں کی تعدا زیادہ ہونے کی وجہ اسپتال میں جگہ کم پڑ گئی ہے اور ایک ایک بستر پر دو دو مریض بچے زیر علاج نظر آتے ہیں۔

ادھر مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے قائم امدادی کیمپ بند کردیے گئے جبکہ پاک فوج ، نیوی، بحریہ ٹاون ، فلاح انسانیات فاونڈیشن، ہلال احمر نے اپنے امدادی کارروائیوں کا دائرہ سرحدی علاقوں تک وسیع کردیا۔