این اے 122 ریکارڈ معائنہ ، لاہور ہائیکورٹ نے 16 اپریل تک جواب طلب کر لیا

Lahore High Court

Lahore High Court

لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کو حلقہ این اے 122 کے ریکارڈ کے معائنہ کی اجازت دینے کیخلاف وفاقی حکومت سے 16 اپریل تک جواب طلب کر لیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو سردار ایاز صادق کی جانب سے بتایا گیا کہ انتخابات کے بعد الیکشن کمیشن انتخابات کے بعد ریٹرننگ آفیسر کو ریکارڈ کے معائنہ کی اجازت نہیں دے سکتا۔ عمران خان کے وکیل احمد اویس کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ آفیسر الیکشن کمیشن کے ماتحت ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدلیہ نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر انتخابات کروائے سیاستدان عدلیہ کو اپنے تنازعات میں نہ گھسیٹیں۔ پریزائیڈنگ آفیسر کی غلطیوں کا سارا ملبہ عدلیہ پر ڈال دیا گیا۔انتخابات میں الیکشن کمیشن کا نظام خراب تھا مگر ذمہ دار ماتحت عدلیہ کو ٹھہرانا درست نہیں۔

چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنا انتظامی کردار ادا کرے۔کسی جج کے خلاف ثبوت ہیں تو سامنے لائیں۔الزام تراشی نہ کی جائے، عدالت نے انتحابات کے بعد ریٹرننگ آفیسر کے اختیارات پر وفاق سے معاونت طلب کرتے ہوئے سماعت 16اپریل تک ملتوی کر دی۔