شاعری اِنسانی جذبات اور احساسات کی عکاس ہوتی ہے۔ رفیق خیال

کراچی: یوم پاکستان 23 مارچ کے موقع پر منوڑہ میں معروف شاعر و ادیب اور محقق شکیل احمد خان نے مشاعرے کا اہتمام کیا اِس موقع پر لاہورسے آئے ہوئے شاعر رفیق خیال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ شاعری اِنسانی جذبات اور احساسات کی عکاس ہوتی ہے اور ہر شاعر زمانے اور معاشرے کو جس نظرسے دیکھتاہے اُنہیں ویسے ہی اپنے اشعار کی صورت میں ڈھال کر اپنے جذبات اور احساسات کا اظہارکرتاہے شاعر ہرزمانے ہرمعاشرے اور ہرگزرتے لمحات میں سب سے زیادہ احساس اور دردمنداِنسان ہوتاہے یہی شاعراور اِس کی شاعری ہی توہے جو اِنسانوں میں انقلاب کی اُمنگ اور جینے کی آرز و پیدا کرتی ہے اِس موقع پر معروف شاعر و ادیب اور محقق انجینئر شکیل احمد خان نے اپنے خطاب میں کہاکہ اچھی شاعری ہر دورمیں پسندکی گئی ہے اور پسندکی جاتی رہے گی کیوں کہ اچھی شاعری ڈپریشن کو دور کرنے میں دواسے زیادہ مفیدہے جس سے دل ودماغ کو راحت اور سکون نصیب ہوتا ہے۔

اَب یہ شاعری پڑھنے کی حدتک ہویا کسی سُریلے گلوکار کی آوازمیں غزل یا گانے کی صورت میں سماعت سے ٹکرائے بہرکیف یہ اپنا اثر ضرور رکھتی ہے اِس سے انکار نہیں ہے کہ ہر اِنسان فطری طورپر شاعرپیداہواہے مگرضروری ہے کہ اِسے اپنے جذبات اور احساسات کا اظہارکرنابھی آتاہو اِس سے زمانوں اور معاشروں میں اچھے شاعراور اچھی شاعری پروان چڑھتی ہے اُنہوں نے کہاکہ آج کے نوجوانوں میں شاعری کا عنصر پایاجانااِس بات کی دلیل ہے کہ مستقبل قریب میں مُلک میں بہت سے انقلابی اور اچھے شاعر سامنے آئیں گے جو اپنی شاعری سے اردوادب کی خدمات کریں گے۔

مُلک اور معاشرے کی مثبت سمتیں متعین کرنے میں اپنانمایاں کردار اداکریں گے اِس موقع پر جن شعراء کرام نے اپنے کلام پیش کئے اِن میں نقیب محفل رشیدخان رشید، نوجوان شاعرمحمدعلی اشرف، اکمل نوید، گلِ انور، محمدعلی گوہر، انجینئر جام مری ، انجینئر واجد علی ،صدرِ مشاعرہ رفیق خیال اور میزبان انجینئر شکیل احمدخان اوردیگر شامل تھے شعراء کرام کو اِن کے خُوبصورت کلام پیش کرنے پر سامعینِ محفل نے دل کھول کر داددی اور اِن کی حُوصلہ افزائی کی قبلِ ازیں کالم نگارمحمداعظم عظیم اعظم نے خُطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ کامران قریشی نے کلام پاک کی تلاوت کی سعادت حاصل کی اوراختتامِ مشاعرہ میزبان انجینئر شکیل احمدخان نے شعراء کرام کو تحائف پیش کئے۔

جاری کردہ :۔ محمد سمعید اعظم
03312233463