کروڑ بار کی جانب سے ایڈشنل اینڈ سیشن جج اور ایک سول جج کے خلاف ہڑتال جاری
Posted on March 25, 2014 By Majid Khan سٹی نیوز
کروڑ لعل عیسن: کروڑ بار کی جانب سے ایڈشنل اینڈ سیشن جج اور ایک سول جج کے خلاف ہڑتال جاری۔ گزشتہ روز جنرل سیکریٹری ، نائب صدر ، جوائنٹ سیکریٹری اور فنانس سیکریٹری کی جانب سے نوٹس جاری۔ صدر نے وکلاء کے اکثریتی فیصلے کو رد کرتے ہوئے ججز کے خلاف ہڑتال کی مخالفت کر دی۔ صدر بار فیاض سکھیرہ نے 19 مارچ کو ججوں کے خلاف ہڑتال کی حمایت کی تھی۔
ملتان ہائی کورٹ بار کے صدر سمیت دیگر جگہوں پر پر کائنٹر ریزرویشن نہیں بھجوائی اور نہ ہی ہڑتال کی مخالفت میں خبر شایع کروائی۔ تفصیل کے مطابق کروڑ بار کی جانب سے ججوں کی کرپشن اور ناروا رویے کے خلاف جاری ہڑتال منازعہ ہونے کا خدشہ۔ باڈی کے تمام عہدیداران ہڑتال کے حمایتی اور صدر اکیلا ججوں کا حمایتی بن گیا۔
وکلاء برادری کی اکثریت جنرل سیکریٹری مہر ریاض سیال کے ساتھ ، نائب صدر چوہدری پرویز ، جوائنٹ سیکریٹری شہاب خان سیہڑ ، فنانس سیکریٹری طارق محمود علوی سمیت 70 کے قریب وکلاء کی حمایت حاصل ہے۔ جن میں مہر ریاض سیال کے حمایتی وکلاء سردار بشیر احمد خان ، چوہدری ریاض صابر ، سردار اقبال احمد خان شہانی ، سردار غلام عباس خان سیہڑ ، سردار ذوالفقار علی خان سیہڑ ، چوہدری زاہد عزیز گجر ، چوہدری عبدالرئوف گجر ، ملک اکرم زاہد ، محمد سکندر قریشی ، محمد طارق شاہ قریشی ، شاہجہان خان ، چوہدری نعمان جاوید، ملک اجمل جگ ، ملک شاہد اقبال ، غلام مرتضیٰ خان سیہڑ ، شہزاد جکھڑ ، سعید احمد سامٹیہ ، عظمت علی خان ، ملک الیاس سامٹیہ ، شمس الدین خان سیہڑ ، محمد حنیف خالد ، مہتاب خان ، عامر اسلم شہانی ، ذیشان خان ، مسز مقصود احسان ، چوہدری افتخار ، ملک خضر حیات ، اظہر عباس سیہڑ ، مہر ممتاز سیال شامل ہیں۔ جنرل سیکریٹری بار مہر ریاض سیال سمیت وکلاء کا کہنا ہے کہ صدر بار کا رویہ سرا سر غیر جمہوری ہے۔ وکلاء کی اکثریت کرپشن کے خلاف مکمل مضبوط مئوقف رکھتی ہے۔ جبکہ صدر بار ان ججوں کی حمایت کر کے اکثریت رائے کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں۔ جو کہ کسی طرح مناسب نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے ہماری ججوں کے خلاف دی گئی درخوست پر نوٹس لے لیا ہے۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com